Go Premium APP
EN
English
Español
Português
हिन्दी
Bahasa Indonesia
にほんご
한국어
ภาษาไทย
Deutsch
Français
русский
简体中文
繁體中文

Phir Milenge Chords by Faisal Kapadia  &  Young Stunners

  • Key: Am
  • BPM: 82
  • Capo: no capo

DOWNBEAT


PHIR MILENGE CHORDS

[Start]
[Intro]
Fmaj7
Am
Em
Am
دل
Am کے
کسی
Am کونے
میں
ہی
Em
یاد
تیری
میں
نے
چھُپا
Fmaj7
رکھی
ہے
Am
Em چھُپا
رکھی
ہے
Fmaj7
بھُولا
نہیں،
Am
تُو
بھی
مجھے
بات
Cmaj7 یونہی
Am میں
نے
بنا
Fmaj7 رکھی
ہے
Am
بنا
Em رکھی
G ہے
[Verse]
F
سمایا
تھا
دل
میں
وہ
Am ایسے
انجانے
دو
ملتے
پھر
G کیسے؟
تم
بارش
میں
بھیگے،
ہم
G7 بہتے
سمندر
کنارے
جو
F رہتے
اُمیدیں
لگا
کے
وہ
Am بیٹھے
جو
اپنوں
کے
غم
وہ
بھی
G سہتے
یہ
دنیا
تو
چاہتی
کے
G بہکیں
یہ
باغ
اسی
خوشبو
سے
Fmaj7 مہکیں
ملے
درد
بہت،
کبھی
تُو
بھی
Am مل
دل
میں
رہتی
نہیں،
جانم
تُو
ہی
G دل
آج
پھر
آئی
نہ
تُو،
انتظار
رہا
G مستقل
طویل
ہے
غم
کی
شام،
کہانی
محبت
کی
Fmaj7 مختصر
نظرثانی
کرو
زرا
سی،
قدر
کرو
میری
Am کلا
کی
جانے
والے
چلے
جاتے
ہیں،
قسمتیں
ہی
تو
قابو
میں
G نہیں
آتی
چھاؤں
میں
دھوپ
کی
طرح،
جسم
میں
روح
کی
G طرح
گزرے
دماغ
سے
یاد
تیری،
لگاتار
لہو
کی
Fmaj7 طرح
اب
کھائے
جائیں
یہ
در
و
دیوار
مجھے
کسی
بھُوک
کی
Am طرح
تیرے
بنا
نہیں
گھر
بھی
گھر
اکیلے
محسوس
یہ
G کیا
تیری
کمی
پوری
ہوئی
نہ
آج
بھی
رہی
ایک
دل
میں
Gmaj7 خَلا
خِزَاں
بھی
آئی
بر
وقت
اور
دل
کا
باغ
بھی
رہا
نہ
Fmaj7 ہرا
تیرا
ہی
اعتبار
باقی
ساری
دنیا
پے
بھروسہ
نہیں
Am بنا
تُو
مجھ
میں
دیکھے
انسان،
باقی
ساری
دنیا
کو
دکھے
بس
G کلا
تُو
ہے،
میں
ہوں،
اور
گہری
G خاموشی
ہم
دونوں
ہی
نہیں
سنتے
جو
کچھ
بھی
یہ
کہتی
Fmaj7 ہوگی
گلی
ہے
دل
کی
تنگ
اب
تیرا
اُس
میں
آنا
Am نہ
ہو
دل
کے
محلے
میں
اب
تیرے
میرا
جانا
G نہ
ہو
تُو
ہے،
میں
ہوں،
اور
صرف
G فاصلے
ہیں
رابطے
منقطع
اور
منتظر
ہم
آپ
F کے
ہیں
راز
ہی
نہیں
رازدار
بھی
کیا
F مانگتے؟
Am ہم
خامیوں
پے
پردے
لوگ
کم
ہی
یہاں
G ڈالتے
ہیں
ہم
سرہانے
رکھ
کے
خواب
راتیں
G جاگتے
ہیں
ہم
تمہیں
تم
سے
بہت
بہتر
جانتے
Fmaj7 ہیں
[Chorus]
سرگوشی
میں
لوں
F نام
Am تیرا
G تیرے
لیے
میں
نے
F حیا
رکھی
ہے
Am
G
حیا
F رکھی
ہے
بھولا
نہیں
Am
میں
بھی
تجھے
G میرے
لیے
Gsus4 میں
نے،
G سزا
Fmaj7 رکھی
ہے
Am
سزا
G رکھی
ہے
F
Am
D
G
Em
Fmaj7
[Verse]
زندگی
پے
F لکھ
چکے
ہیں
فلسفے
اتنی
دل
لگی
کے
Am خود
کو
ہی
نا
پڑھ
سکے
Gmaj7 بے
قدر
تو
G در
بدر
یوں
بے
خبر
ہی
چل
پڑے
Gsus4 یادیں
کھینچتی
ہیں،
G آگے
ہی
نہ
بھڑھ
سکے
Fmaj7 سادگی
بن
چکی
ہے
اب
F عاجزی
منتظر
کھڑے
Am اسی
مقام
پے
ہم
آج
بھی
آج
پھر
تُو
G آئی
نہیں
آج
G پھر
تُو
شاعری
آج
پھر
تُو
ایک
G گمان
G یاد
تیری
کھائے
گی
وہ
تھی
میری
رضا،
F اب
دعا
بن
گئی
اے
میرے
خدا
Am کیا
سزا
بڑھ
گئی
ہے
میں
جاگوں
ساری
G رات،
وہ
صبح
بن
گئی
گرج
کے
G برستے
اب
یہ
بادل
نہیں
تُو
میرے
ہر
درد
کی
F دوا
میں
دھوپ
میں
F کھرا
محسوس
کر
ذرا
موسم
بدلتے
وے
Am دیکھیں
ہیں
لوگوں
کے
بدلتے
روپ
کی
طرح
شامل
ہیں
اب
تیرے
دیوانوں
G میں،
ملیں
گےخوابوں
میں
G رہتے
خیالوں
میں،
الجھے
سوالوں
میں
کیا
تم
پہچانو
G گے
یا
پھر
مہمانوں
سے
کیسے
بھروسہ
کریں
اب
انسانوں
پے؟
F تُو
ہی
خواب،
تُو
ہی
Fmaj7 میری
خواہش
Am تُو
ہی
احساس،
میں
بیابان
تُو
بارش
G ملیں
گے
پھر
کبھی
امید
بھی
تُو
آس
بھی
کھُلی
کتاب
کرتے
زخمون
کی
نمائش
C
[Chorus]
G کہانی
C کہاں
D
F
ختم
ہوتی
G ہے؟
پوری
D نہیں،
F ہر
قسم
ہوتی
G ہے
پھر
ملیں
گے
D کبھی،
F
اجنبی
کی
C طرح
G
اِس
آس
F نے
دل
Am میں
صبح
رکھی
G ہے
صبح
رکھی
Fmaj7 ہے
Am
صبح
رکھی
G ہے
[Outro]
Em
Am
Cmaj7
Am
[End]
Original
Easy
Transpose
Capo
Pitch Shift
Speed
A
x
Open in our App for the best experience
open